میں نے ابٹن بنانی ہے؟:میرے چہرے پر چھائیاں ہیں۔ ایک ابٹن کا لفافہ ملتا ہے جو مہنگا ہے۔ میں خرید نہیں سکتی۔ مجھے کوئی ترکیب بتائیے جس سے ابٹن بن جائے اور اس کا کوئی سائیڈ ایفکیٹ بھی نہ ہو۔(شبانہ حیات)
مشورہ: بچے کی پیدائش کے بعد چہرے پر چھائیاں عموماً اندرونی خرابی کی وجہ سے پڑجاتی ہیں۔ آپ آدھاکپ چنے کی دال لے کر ایک کپ دودھ میں بھگودیجئے۔ رات کو بھگوئیے صبح پیس لیجئے۔ اس میں ایک لیموںکا رس ملائیے اور فریج میں رکھ دیجئے۔ ایک چمچہ دال لے کر اس میں تھوڑا سا دودھ اور چوتھائی چمچہ تیل ملا کر رکھئے۔ اب اسی دال کے اندر تھوڑی سی پسی ہوئی دال ملا کر چہرے پرلگائیے۔ پانچ منٹ بعد اسے ابٹن کی طرح مل کر اتار دیجئے۔ رات کوسوتے وقت چہرے پرگھیگوار کا گودا لگائیے۔ آپ کی چھائیاں کم ہوجائیں گی۔
اللہ کی محبت کیسے مل سکتی ہے؟:میری عمر اٹھارہ برس ہے‘ پچھلے دنوں میں نے دو تین اسلامی کتابیں پڑھیں۔ جہنم کے بارے میں پڑھ کر میں ڈر گئی۔ اللہ تعالیٰ کی عظمت کے بارے میں پڑھا تو جی چاہا اللہ تعالیٰ سے خوب محبت کروں اور اس طرح شاید جہنم کی آگ سے بچ جاؤں۔ مجھے ہروقت ڈر لگتا ہے میں پڑھ بھی نہیں سکتی۔ آپ سب کو مشورہ دیتی ہیں مجھے بتائیے اللہ کی محبت کیسےمل سکتی ہے اور جہنم سےکیسے بچا جاسکتا ہے؟ (راحمہ‘ لاہور)
مشورہ: اللہ تعالیٰ بڑا رحیم و کریم ہے۔ اس عمر میں اگر اچھی کتابیں نہ ملیں اور رہنمائی نہ ہو تو یہی حال ہوتا ہے۔ آپ قرآن پاک کی تفسیر اور ترجمہ پڑھنا شروع کیجئے۔ پانچ وقت کی نماز پڑھئے۔ قرآن پاک کی تلاوت کیجئے۔ والدین کی خدمت کیجئے۔ اس عمر میں جوان بچے بچیاں یہی کچھ سوچتے ہیں۔ ناپختہ ذہن پر کتابیں اثرانداز ہوتی ہیں۔ آپ قرآن پڑھئے‘ آپ کو رفتہ رفتہ خود سمجھ آجائے گی۔ اپنی پڑھائی میں دلچسپی لیجئے۔ والدین کو چاہیے گھر میں ایسی کتابیں لا کر رکھیں جن سےبچوں کودین سے آگاہی ہو۔ آپ قرآن پاک پابندی سے پڑھئے اللہ تعالیٰ کا کلام ہے۔ اس کے پڑھنے سے آپ کو اللہ تعالیٰ کی عظمت کا اندازہ ہوگا اور آپ اس کی عظمت جان کر اپنے رب سے محبت کرنے لگیں گی۔
بدوضع ناخن:لڑکیاں ناخن بڑھا کر نیل پالش لگاتی ہیں۔ میرے ناخن بدوضع ہیں۔ بڑھتے ہی نہیں۔ چھوٹے چھوٹے بدوضع ناخن مجھے بہت بُرے لگتے ہیں۔ میری عمر اٹھارہ سال ہے۔ مجھے ایسا ٹوٹکہ بتائیے جس سے میرے ناخن لمبے ہوجائیں اور میں بھی نیل پالش لگاسکوں۔ (م،ج)
مشورہ: ناخن بڑھتے رہتے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ آپ کے ناخنوں میں کوئی بیماری ہو اور نیل پالش لگانے کا فائدہ کیا؟ نماز نہیں پڑھ سکتیں‘ وضو نہیں ہوتا۔ آپ یوں کیجئے مہندی کے پتے منگوا کر خود پیس لیجئے۔ ایک چمچہ مہندی میں ایک چمچہ براؤن سرکہ ڈال کر ملا کر اسے روزانہ ناخنوں پر لگائیے‘ ایک گھنٹہ کیلئے اور رات کو سوتے وقت گھیگوار کا گودا لگا کر سوجائیے۔ دو ماہ علاج کیجئے۔ لہسن آپ کے گھر آتا ہوگا۔ ثابت لہسن دو تین چھیلئے‘ ہفتہ میں ایک بار یہ عمل کیجئے۔ چھیلنے کے بعد لہسن کے پانی میں پانچ منٹ کیلئے ناخن بھگوئیے‘ آپ کے ناخن انشاء اللہ ٹھیک ہوجائیں گے۔
متلی کی شکایت:مجھے اکثر متلی کی شکایت ہوتی ہے۔ ابکائیاں آتی ہیں اور سرچکرانے لگتا ہے۔ میں کوئی دوا لینا نہیں چاہتی مجھے کوئی آزمودہ ٹوٹکہ بتائیے۔(شاہینہ)
مشورہ: آپ پودینہ کے پتے ایک گڈی لے کر اس میں تین بڑے چمچے اناردانہ کے ایک چمچہ سفید زیرہ اور چار ہری مرچ لے کر چٹنی پیس لیجئے۔ تھوڑا سا نمک اور چینی ملائیے۔ صبح وشام کھانے سے پہلے تھوڑی سی چٹنی کھائیے۔ کھانے کے بعد ایک چمچہ سونف چبالیں۔دس پندرہ دن کھا کر دیکھئے۔
نازک لمحے میں سہارا:دو سال پہلے میرے پاس دو صفحے کا ایک خط آیا تھا۔ ایک انتہائی مایوس‘ کم ہمت‘ بزدل بچی نے خط لکھا تھا۔ بچی نے ایف ایس سی کا امتحان دیا تھا اور وہ چاہتی تھی کہ اس کے نمبر بڑھ جائیں۔ میں اس کا خط پڑھ کر بہت پریشان ہوئی۔ سوائے دعا کے کیا کرسکتی تھی! اسے جواب دیا اور اس کیلئے دعا بھی بہت کی اور کروائی بھی۔۔۔ پھر اس بچی کا فون آیا اس کی آواز میں انتہائی مایوسی کی جھلک تھی۔اس نے کہا’’کیا آپ نے میرے نمبر بڑھوا دیے‘‘ میں نے اسے پیار سے سمجھایا‘ مگر اس کے بہتے ہوئے آنسوؤں اور یاس میں ڈوبی آواز کو کبھی بھلا نہیں سکی۔ اس نے چند منٹ میری بات سنی اور فون بند کردیا۔ چند دن میں اس بچی کیلئے بہت پریشان رہی‘ اللہ تعالیٰ کے حضور دعا مانگی کسی طرح بچی ایف ایس سی میں کامیاب ہوجائے۔ اب دو سال بعد اس بچی کا خط آیا ہے۔ وہ بڑے اچھے نمبروں سے حیرت انگیز طور پر کامیاب ہوگئی۔ اب بی اے میں سیکنڈ آئی ہے۔ اس نے لکھا ’’شکریے کا لفظ میرے دلی جذبات کا صحیح ترجمان نہیں ہوسکتا کیونکہ آپ نے اس وقت میرے دل و دماغ کے زنگ آلود بند دروازوں پر دستک دی جب سب لوگ مایوس ہوکر مجھ سے دور ہوگئے تھے۔ حتیٰ کہ خود میں اپنے وجود سے بہت دور چلی گئی تھی۔‘‘ اس بچی کا خط میرے سامنے کھلا پڑا ہے میں واقعی بہت خوش ہوں‘ اللہ تعالیٰ نے میری لاج رکھ لی اور اس کی بھی جنہوں نے اس کیلئے دعا کی۔جب اللہ تعالیٰ کی ذات سے انسان اعتبار اٹھا کر مرنے کی سوچتا ہے اگر اس نازک لمحے میں اسے سہارا مل جائے تو بچ جاتا ہے۔ ایک مرتبہ مجھے ایک نوجوان بچی کا فون آیا۔ اس کے ہاتھ میں پستول تھی۔ اس نے گولی چلا کر آواز سنائی اور کہنے لگی ’’میں خودکشی کرنے لگی ہوں‘‘ اب مجھ سے اور مالی پریشانی وبیروزگاری برداشت نہیں ہوتی‘ میں نے اس سے کہا’’پستول تمہارے ہاتھ میں ہے تم پانچ منٹ کیلئے میری بات سن لو‘‘ میں نے اسے بتایا’’خودکشی بزدل کرتے ہیں اور مرنے کے بعد تمہارا کہیں ٹھکانہ نہ ہوگا۔ رب تعالیٰ کے حضور کیا جواب دوگی‘ اس کی رحمت سے ناامید ہوکرخودکشی کررہی ہو‘ اس نے میری بات سنی اور فون رکھ دیا۔ ایک ماہ بعد اس کا شکریے کا خط آیا۔ اسی شام اس کی ایک دوست نے اسے ایک بہت اچھی نوکری کی پیشکش کی‘ الحمدللہ! مالی پریشانی دور ہوگئی‘ اب وہ بڑے مزے سے زندگی گزار رہی ہے۔ اس کا خط پڑھ کر مجھے بہت اچھا لگا۔ تم خط لکھتی رہا کرو مجھے اچھا لگے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں